مہر نیوز کے مطابق، امریکی روزنامہ بلوم برگ نے غزہ کے خلاف اسرائیلی حکومت کی وحشیانہ جنگ کے باعث مغربی ایشیا میں ہونے والی حالیہ پیش رفت، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں یمنی انصار اللہ کے انتقامی حملوں اور تل ابیب حکومت کے غیر قانونی حملے کے جواب میں مقبوضہ سرزمین کے خلاف تہران کے آپریشن وعدہ صادق کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ گزرا ہوا سال مشرق وسطیٰ کے معیارات کے اعتبار سے بھی حیرتوں سے بھرپور رہا ہے۔
غزہ میں جنگ اب اس سے زیادہ دیر تک چلی ہے جس کا تصور پہلے کسی نے نہیں کیا تھا۔ ایران نے اسرائیل کے خلاف تاریخ کا شاید سب سے بڑا ڈرون اور میزائل حملہ کیا، جسے خطے اور اس سے باہر کے ممالک کے بے مثال تعاون سے ناکام بنا دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن کے حوثیوں نے تھکی ہوئی سپر پاور کو شکست دی ہے۔
یمنیوں نے اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطین کی جدوجہد کی کھلی حمایت کا اعلان کیا ہے، یمنی مسلح افواج نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے حملے بند نہیں کریں گے جب تک غزہ میں اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائیاں ختم نہیں ہو جاتیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں نسل کشی کی اپنی وحشیانہ مہم کا آغاز کیا، اس رجیم نے ساحلی علاقے کا تقریباً مکمل محاصرہ کر رکھا ہے، جس سے فلسطینی سرزمین میں کھانے پینے کی اشیاء، ادویات، بجلی اور پانی کا شدید بحران پیداء ہوگیا ہے۔
امریکی اخبار نے مزید لکھا کہ انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ "امریکہ سے براہ راست لڑنا ایک بہت بڑا اعزاز اور نعمت ہے۔
ان حملوں نے دنیا کی سب سے بڑی شپنگ اور تیل کمپنیوں کو دنیا کے سب سے اہم سمندری تجارتی راستوں میں سے ایک کے ذریعے آمد و رفت کو معطل کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ٹینکرز نہر سویز سے گزرنے کے بجائے براعظم افریقہ کے ارد گرد جہاز رانی کے ذریعے بین الاقوامی شپنگ کے راستوں میں ہزاروں میل کا اضافی فاصلہ طے کرنے پر مجبور ہیں۔
آپ کا تبصرہ